Hazrat Khwaja Syed Ghulam Hyder Ali Shah Badshah / حضرت خواجہ سید غلام حیدر علی شاہ بادشاہ Jalal pur Shareef


 تحریر.علامہ محمداشرف چشتی

حضرت خواجہ سید غلام حیدر علی شاہ بادشاہ رحمۃاللہ علیہ 

 جن ہستیوں کی ذات بابرکات  سے انسانیت کو نورایمان ، سکون قلب و روح کی دولت نصیب ہوتی ہے ، جن کی نسبت کا فیض عقائد کی پختگی اور اعمال کی درستگی کا باعث بنتا ہے ان جلیل القدر، عظیم المرتبت  نفوس قدسیہ میں سے ایک ہستی اعلیٰ حضرت جلال پوری   پیرسید غلام حیدر علی شاہ بادشاہ  قدس سرہ العزیز کی ہے جوعلم وفضل،زہدوتقوی،ولایت و روحانیت، شریعت وطریقت کی جامع الصفات ذات ہے جن کی عظمت و شان کی قدر خواجہ شمس العارفین سیالوی بھی فرمایا کرتے تھے ۔جن کی جامع الکمالات ،عظیم المرتبت شخصیت کا اعتراف ہمعصر جملہ علماء و مشائخ کھلے دل سے کرتے تھے ۔

آپ کی ولادت باسعادت ضلع جہلم کے معروف قصبہ جلال پور شریف میں 3 صفر المظفر 1254ھ بمطابق 26اپریل 1838ء بروز جمعہ المبارک کو ہوئی آپ کا شجرہ نسبت 32 واسطوں سے امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام سے ملتا ہے آپ کے جدامجدسید سخی شاہ رحمۃ اللّٰہ علیہ واقف اسرار، یکتائے روزگار ،صاحب کرامت شخصیت کے مالک تھے اور آپ کے والد گرامی سیدجمعہ شاہ رحمۃ اللّٰہ علیہ نہایت منکسر المزاج ، متوکل علی اللہ ،درویش کامل بزرگ ہستی تھے ، والدہ ماجدہ کا تعلق کھیوہ ضلع منڈی بہاؤ الدین (سابقہ ضلع گجرات ) سے تھا جن کی پرہیز گاری کا عالم یہ تھا کہ زندگی بھرنماز روزہ توکیا کبھی تہجد بھی قضا نہیں ہونے دی حتی کہ اپنے بیٹے کو کبھی بے وضو دودھ نہیں پلایا اور کبھی بے وضو کھانا پکا کر نہیں کھلایا ۔

 میاں خان محمد اعظم پوری سے آپ کی تعلیم  قرآن پاک کا   آغازہوا اور حقیقی چچا سید امام شاہ رحمۃ اللہ علیہ سے تکمیل قرآن کریم ہوئی ۔ اردو فارسی کی ابتدائی کتب میاں عبداللہ چکروی سے پڑھیں ،ابتدائی درسی کتب کے بعد جلال پور شریف سے مغرب کی جانب قصبہ پنن وال میں معتبر عالم دین  قاضی محمد کامل اور جید عالم دین مفتی محی الدین سے  فقہ وغیرہ و دیگر کتب درس نظامی کی تکمیل فرمائی ۔

 آپ کا نکاح 16 سال کی عمر میں ماموں کی بیٹی سے کیاگیا جبکہ سترہ سال کی عمر میں والد گرامی سید جمعہ شاہ  کا سایہء عاطفت سر سے اٹھ گیا بوقت وصال والد گرامی نے آپ کو احادیث طیبات کی روشنی میں چند وصیتیں فرمائیں جو کہ حضور کے ہر غلام کے لئے نفع بخش ہیں (1) کسی سائل کو خالی نہ جانے دینا (2) بڑوں کا ادب ملحوظ خاطر رکھنااور چھوٹوں سےشفقت و محبت سے پیش آنا (3) اقرباء کے ساتھ صلہ رحمی کازریں اصول یاد رکھنا (4) فیض باطنی کے حصول کےلئے میراں شاکر شاہ  کی درگاہ ھدایت پناہ پر روزانہ حاضری دیتے رہنا ،یہ وصیتیں فرما کر سیدجمعہ شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے داعئ اجل کو لبیک کہتے ہوئے جان جان آفریں کے سپرد کر دی ۔ 

منزل بہ منزل چلنے کے بعد خواجہ سید غلام حیدرعلی شاہ سید غلام شاہ ہرن پوری رحمۃ اللّٰہ علیہ کے ہمراہ آستان عظمت نشان سیال شریف شمس العارفین خواجہ شمس الدین سیالوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی بارگاہ میں پہنچے  آپ نے کھڑے ہوکر استقبال فرمایا، 7 رجب المرجب1271ھ بطابق 26 مارچ 1855ء بروز سوموار خواجہ شمس الدین سیالوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے دست حق پرست پر بیعت کا شرف حاصل کیا ، بیعت کے بعد مسلسل تین دن تک سید غلام شاہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کے ہمراہ سیال شریف مقیم رہے  آپ کی شخصیت پر بیعت کا اتنا گہرا اثر ہوا کہ مرشد کریم کی محبت دل میں گھر کر گئی ،تین دن قیام کے بعد جب گھر واپس تشریف لائے تو جی کیسے لگتا ایک دن بمشکل گھر میں گزارا اور دوبارہ سیال شریف تشریف لے گئے پھرتوایک مہینہ میں دو تین مرتبہ سیال شریف آنے جانے کا معمول بن گیا 

خواجہ غریب نواز سید غلام حیدر علی شاہ بادشاہ خود فرماتے ہیں کہ جب چھٹی بار حاضری کا شرف نصیب ہوا تو ہمیں خرقہء خلافت و اجازت بیعت عطا ہوگئی 

،آپ خود نمائی و شہرت پسندی سے اعراض فرماتے ،  آپ پیکر شجاعت ،غیرت و حمیت ، زہدوتقوی،  سراپا تسلیم ورضا ،اعلی اخلاق ،تحمل و بردباری ، متوکل علی اللہ، رحم دلی و کشادہ دلی کے مالک تھے ،

 اولاد نرینہ میں چار صاحبزادگان سیدبدیع الزمان شاہ ،خواجہ سید مظفر علی شاہ خلیفہ و سجادہ نشین ، سید محمد رسول شاہ ،سید قائم دین شاہ رحمھم اللہ علیہم اور تین صاحب زادیاں تھیں 

 آپ کے خلفاء عظام میں سید مظفرعلی شاہ بادشاہ  ، سیدمحمدفضل شاہ سجادہ نشین سید محمد شاہ لودھیانوی ، سید غلام شاہ نارنگ چکوال ، صوفی محمد بخش ملتانی، سیدحسین شاہ مزنگ لاہور اور خواجہ دین محمد بڑوہا شریف مری شامل ہیں ۔5

 جمادی الثانی کو حضرت خواجہ سید غلام حیدر علی شاہ بادشاہ کو معمولی بخار ہوا آخر 6 جمادئ الثانی 1326 ھ کوبعداز وقت زوال اور قبل ازظہر  دو بار لفظ" اللہ " بآواز بلند زبان مبارک پر جاری ہوا جسے جملہ حاضرین نے سماعت کیا۔ جب تیسری بار اللہ کہا تو ہ پر روح پرفتوح جسم مبارک سے پرواز کرگئی 

آپ کا مزار پرانوار جلال پور شریف تحصیل پنڈ دادن خان ضلع جہلم میں مرجع خلائق ہے 

Post a Comment

0 Comments